بچوں کا تحفظ قانون سازی کے جال میں پھنس گیا

کراچی:  ملک میں  بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات بڑھ رہے ہیں لیکن بچوں کے تحفظ کیلئے بنایا گیا زینب الرٹ قانون قانون سازی کے جال میں پھنس گیا ہے۔

زینب الرٹ قانون کے نفاذ پر قانون سازوں(ارکان پارلیمنٹ) اور قانونی ماہرین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ اس قانون کے صوبوں کی حدود میں نفاذ کیلئے صوبائی اسمبلیوں سے منظوری کولازمی قراردے رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جب 2010 ء میں صوبائی خودمختاری کو تقویت ملی تب قانون سازی ، مالی اور انتظامی قابلیت کے لحاظ سے بچوں کی فلاح و بہبود کو صوبوں کو منتقل کردیا گیا تھا۔ مرکز کی قانون سازی کے اختیارات صرف دفاع ، کرنسی ، خارجہ امور وغیرہ تک محدود ہیں۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ترمیم شدہ آرٹیکل 142 (بی) مرکز کو مجرمانہ قانون ، طریقہ کار اور شواہد سے متعلق قانون سازی کا اختیار دیتی ہے۔پارلیمنٹ کا منظور کردہ قانون صوبائی قوانین پر غالب رہے گا۔

The post بچوں کا تحفظ قانون سازی کے جال میں پھنس گیا appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/37Ovcdp

No comments:

Post a Comment

plz do not enter any spam link in the comment box

رحیم یارخان میں 14 سالہ لڑکے سے دو سگے بھائیوں کی اجتماعی زیادتی

رحیم یار خان:  اوباش بھائیوں نے 14 سالہ لڑکے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل...