بلوچستان کے اپوزیشن ارکان کا حکومت سے مذاکرات کرنے سے انکار

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن رہنماؤں کو تھانے میں 7 روز ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن رہنماؤں کو کوئٹہ کے بجلی گھر تھانے میں آج ساتواں روز ہے، اور اپوزیشن نے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے بھی انکار کردیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  اپوزیشن اركان كیخلاف 17مختلف دفعات كے تحت مقدمہ درج

بجلی گھر تھانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں انارکی کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے، صوبے کے عوام حقوق سے محروم ہیں، بلوچستان کا بجٹ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، بجٹ میں غیر منتخب افراد کو نوازا جارہا ہے، وزیراعلی جام کمال ہوش کے ناخن لیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بلوچستان اسمبلی کے 16 اپوزیشن ارکان نے گرفتاری دے دی

اپوزیشن رہنما ثناء بلوچ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پر ایف آئی آر درج کرنا بدنیتی اور پریشر ڈالنے کی کوشش تھی، کل یقین دلایا گیا کہ ایف آئی آر واپس لی جائیگی لیکن گزشتہ شب بھی مقدمہ واپس لینے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا، حکومت کے ساتھ مزید مذاکرات نہیں ہوں گے، کیوں کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے پاس کوئی اختیار نہیں، پہلے بھی کہا تھا صوبائی حکومت معاملہ حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

اپوزیشن رکن اسمبلی ملک نصیر شاہوانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے حوصلے پہاڑوں سے بلندہیں، جلد اسمبلی کا ریکوزیشن اجلاس بلانے کے لئے درخواست دیں گے۔

پس منظر

واضح رہے کہ 18 جون کو بلوچستان اسمبلی میں صوبے کا بجٹ پیش کیا جانا تھا، تاہم اسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے بجٹ میں نظرانداز کرنے کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور ایوان کے داخلی دروازے پر تالے لگا دیئے۔ اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے ہم بجٹ پیش نہیں ہونے دیں گے۔ صورتحال پر قابو پانے اور اسمبلی کے دروازے کھلوانے کے لیے انتظامیہ نے پولیس طلب کرلی تو اپوزیشن اراکین نے اسمبلی کا گھیراؤ کرلیا۔

بعدازاں پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور بکتر بند گاڑی کی ٹکر اسمبلی کا دروازہ توڑ دیا گیا۔ بکتر بند کی زد میں آکر اپوزیشن کے 3 ارکان اسمبلی بھی زخمی ہوگئے، اور دھکم پیل کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھی گملہ لگ گیا۔

کوئٹہ پولیس نے بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن اركان كے خلاف 17 مختلف دفعات كے تحت مقدمہ درج كیا تھا، اور ایف آئی آر میں تحریر کیا گیا کہ اپوزیشن اركان نے پولیس اہلکاروں سے جھگڑا كیا، اور انہیں جان سے مارنے كی دھمكیاں دیں۔ 21 جون کو ایف آئی آر درج ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے مشاورت کی اور آج اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ سمیت 16 اراکین اسمبلی نے گرفتاری دے دی۔ انسپكٹر محمد ناصر كی مدعیت میں بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سكندر خان ایڈوكیٹ، احمد نواز، اخترحسین لانگو، ثناء بلوچ، شكیلہ دہوار، واحد صدیقی، حمل كلمتی، عزیز اللہ آغا، نصیر شاہوانی، نصر اللہ زہری، زابد ریكی، اكبر مینگل، اصغر ترین، حاجی نواز كاكڑ، مكھی شام لعل، بابو رحیم مینگل اورمولوی نور اللہ كے خلاف مقدمہ درج كیا گیا تھا۔

 

The post بلوچستان کے اپوزیشن ارکان کا حکومت سے مذاکرات کرنے سے انکار appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3quQ3wl

No comments:

Post a Comment

plz do not enter any spam link in the comment box

رحیم یارخان میں 14 سالہ لڑکے سے دو سگے بھائیوں کی اجتماعی زیادتی

رحیم یار خان:  اوباش بھائیوں نے 14 سالہ لڑکے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل...