اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس بل 2021-22 منظوری کیلئے ایوان میں پیش کر دیا۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں وفاقی حکومت نے بجٹ منظوری سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا تو اپوزیشن کی جانب سے بل کی شدید مخالفت کی گئی۔
شوکت ترین؛
وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 74 سال میں پہلی مرتبہ اس حکومت نے غریب کے لیے روڈ میپ دیا، 40 لاکھ غریب لوگوں کو گھر ملیں گے، صحت کارڈ ملیں گے اور سہولیات ملیں گی، کور انفلیشن ابھی بھی سات فیصد ہے تاہم فوڈ انفلیشن میں اضافہ ہوا ہے جب کہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی صرف زراعت کی ترقی سے ممکن ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ آپ جو خسارہ چھوڑ کر گئے اس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، اگلے چند سالوں میں نچلی سطح پر خوشحالی ہوگی، ہمارا مقصد لوگوں کو گرفتار کرنا نہیں، آپ سیاست نہ کریں میرٹ پر بات کریں اور مجھ پر میرٹ پر تنقید کریں میں ٹھیک کروں گا۔
نوید قمر؛
رہنما پیپلزپارٹی سید نوید قمر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کا کاروباری طبقہ پہلے ہی نیب سے تنگ تھا، اب ایف بی آر کو گرفتاری کے اختیارات دیے جا رہے ہیں، اب کاروباری لوگ کہیں گے خدا کا واسطہ ایف بی آر سے بچاؤ اور نیب کے حوالے کردو، پہلے ایف بی آر جرمانہ عائد کرتا تھا، اب اس کے ہاتھ میں ڈنڈا ہے، ایسے لوگوں کو اختیارات دیے جا رہے جن کا ریکارڈ اچھا نہیں۔
خرم دستگیر؛
رہنما (ن) لیگ خرم دستگیر نے کہا کہ اگلے سال حکومت ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل نہیں کر سکے گی، حکومت صرف غریب اور متوسط طبقے کے گرد پھندا تنگ کر رہی ہے۔
The post فنانس بل 2021-22 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/35ZJg4q
No comments:
Post a Comment
plz do not enter any spam link in the comment box