کراچی: لائٹ ہاؤس کے قریب دودھ فروش کی مجرمانہ لاپروائی کے باعث 28 بچوں سمیت 43 افراد کی حالت غیر ہوگئی۔
آرام باغ تھانے کی حدود لائٹ ہاؤس گاڑی کھاتہ سائیکل مارکیٹ میں دودھ کا شربت پینے سے علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد جس میں نوعمر بچے اور بچیاں بھی شامل تھیں شب پینے سے ان کی اچانک حالت بگڑنے لگی جس پر انھیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لے جایا گیا جہاں انکشاف ہوا کہ انھوں نے علاقے میں دودھ فروش کی جانب سے تقسیم کیے جانے والا دودھ کا شربت پیا تھا۔
مکینوں نے فوری طور پر دکان کے ملازم کو پکڑ کر پوچھ گچھ کی تو اس نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ دکان کا نام ناگوری سپر ڈیری ملک ہے، 7 من دودھ خراب ہوگیا تھا، مالک عمر کے کہنے پر اس کا شربت بنا کر تقسیم کیا تھا میرا کوئی قصور نہیں ہے، فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لائے جانے والے 28 نوعمر بچوں اور بچیوں کے علاوہ 15 دیگر افراد بھی شامل ہیں۔
علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق واقعے کے بعد علاقہ مکینوں میں اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے مطالبہ کیا کہ مضر صحت دودھ کا شربت بنا کر تقسیم کرنے والے دودھ کی دکان کے مالک کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے تاہم پولیس نے دکان کے 2 ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دکان کے مالک کو سرگرمی سے تلاش کیا جا رہا ہے، پولیس واقعے کی تمام پہلوؤں پر تحقیقات کر رہی ہے جبکہ دکاندار کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
The post خراب دودھ کا شربت پینے سے 43 افراد کی حالت غیر appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3lyeMgz
No comments:
Post a Comment
plz do not enter any spam link in the comment box