پائیدار ترقی کے لیے نالج اکانومی پر توجہ کی ضرورت

 اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ ہفتے ’ نالج سٹی ‘ کاافتتاح کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’قومیں کپاس اور کپڑے بیچنے سے نہیں تعلیم پر خرچ کرنے سے ترقی کرتی ہیں۔

ان کا یہ کہنا بالکل بجا ہے مگر سوال یہ ہے کہ کیا تعلیم پر زیادہ رقم خرچ کرنے  اور معاشی فوائد حاصل کرنے کا کوئی منصوبہ موجود ہے ؟ اور اگر ہے بھی تو اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے وقت درکار ہوگا۔۔۔کم از کم ایک نسل! چنانچہ توجہ طلب امر یہ ہے کہ جو شے پہلے سے موجود ہے یعنی پاکستانی کے موجودہ علمی اثاثے، انھی سے کیوں نا فائدہ اٹھایا جائے اور اقتصادی فوائد کیوں نا حاصل کیے جائیں۔ اس کے لیے صنعتی شعبے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مگر سب سے اہم مسئلہ اقتصادی پوٹینشل اور پالیسیوں میں ترجیحات کے درمیان ربط ( لنک ) نہ ہونا ہے۔

پاکستان کی جی ڈی پی کا 50 فیصد سے زائد خدمات پر مشتمل ہے مگر حکومتی سپورٹ پروگراموں اور سبسڈیز کی صورت میں اس جانب پالیسی فوکس نہیں ہے۔ ایک اور مسنگ لنک یہ ہے کہ ہماری برآمدات جی ڈی پی کا 10فیصد بھی نہیں ہیں اس کے باوجود 90 فیصد فسکل اور پالیسی رعایتوں ( incentives ) کا رخ برآمداتی شعبے کی جانب ہے۔ گلوبل سپلائی چین کی بدلتی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کی روایتی برآمدات طویل مدتی تناظر میں برقرار نہیں رہ سکیں گی چہ جائیکہ ان کے اہداف نمو کے حصول کی توقع رکھی جائے۔

اس تناظر میں ’ نالج اکانومی‘ ٹیکسٹائل کا بہترین متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔ نہ صرف درکار محدودوسائل بلکہ ایفشی اینسی، مستعدی اور فراہمی کی آسانی ( آن لائن ڈلیوری) اور خام مال ( انسانی وسائل ) کی بآسانی دستیابی کی وجہ سے بہترین متبادل ثابت ہوسکتی ہے۔ نالج اکانومی دراصل اختراعات اور آئیڈیاز کی کمرشلائزیشن کا نام ہے۔ گوگل، ایپل، نیٹ فلکس اور علی بابا نالج اکانومی کی چند مثالیں ہیں۔

آئی ٹی سیکٹر بھی نالج اکانومی کا حصہ ہے۔ پاکستان میں یہ شعبہ کسی نہ کسی طور نمو پارہا ہے۔ آئی ٹی سیکٹر آئیڈیاز کی پرورش اور عالمی معیار کی مصنوعات کے لیے زرخیز زمین کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسے بہترین پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اس شعبے کو بھرپور حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے۔ حکومت کو ملک میں نالج اکانومی کی نمو کے لیے پاکستان انوویشن فنڈ ( پی آئی ایف) کا قیام عمل میں لائے۔

The post پائیدار ترقی کے لیے نالج اکانومی پر توجہ کی ضرورت appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/34Oe1cY

No comments:

Post a Comment

plz do not enter any spam link in the comment box

رحیم یارخان میں 14 سالہ لڑکے سے دو سگے بھائیوں کی اجتماعی زیادتی

رحیم یار خان:  اوباش بھائیوں نے 14 سالہ لڑکے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل...