سانحہ اے پی ایس، شہدا کے والدین نے کمیشن رپورٹ مسترد کر دی

 پشاور: سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہدا کے والدین نے جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات سے سخت مایوسی کا اظہار کر دیا ہے۔

پریزائیڈنگ چیف جسٹس  کے حکم پر حال ہی میں ڈی کلاسیفائی ہونے والی کمیشن رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ انکوائری رپورٹ میں ایسی بہت سے چیزیں چھوڑ دی گئی ہیں۔ جنہیں شامل ہونا چاہئے تھا۔

شہدا کے والدین نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3ہزار صفحات کی دستاویز جن میں 132 افراد کے بیانات شامل ہیں 2014 کے سانحہ کا ناکافی خلاصہ ہے۔ انہیں توقع تھی کہ تحقیقات سے بہت کچھ سامنے آ جائے گا۔

شہدا کے ایک متاثرہ رشتہ دار نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ ان لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے جو سکیورٹی اورانٹیلی جنس کے انچارج تھے نہ کہ انہیں جو دروازوں پر تعینات تھے۔ سکیورٹی میں کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ آنا چاہیئے تھا۔ ایسی سزا کی توقع نہیں تھی۔

ایک شہید طالبعلم کے والدین اورنگزیب نے بتایا ہے کہ حملے کے بعد جب بیٹے کو ملا تو وہ اسوقت زندہ تھا اور اس نے قتل عام کی منظر کشی بھی کی تھی ۔ میں نے اپنے بیٹے کے بیان کو ریکارڈ کیا تھا جسے کمیشن نے اپنی رپورٹ کا حصہ بھی بنایا۔مجھے یقین ہے کہ یہ ثبوت ذمہ داروں کو قصوروار ٹھہرانے کے لئے کافی ہوگا تاہم ابھی تک امور چلانے والوں کی شناخت نہیں کی گئی ۔

The post سانحہ اے پی ایس، شہدا کے والدین نے کمیشن رپورٹ مسترد کر دی appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3cJh5JJ

No comments:

Post a Comment

plz do not enter any spam link in the comment box

رحیم یارخان میں 14 سالہ لڑکے سے دو سگے بھائیوں کی اجتماعی زیادتی

رحیم یار خان:  اوباش بھائیوں نے 14 سالہ لڑکے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل...