سندھ میں سرکاری کالج کے طلبہ سے 6 سال بعد فیس وصول کرنے کی تجویز

 کراچی: سندھ میں سرکاری کالج کے طلبہ سے 6 سال بعد ایک بار پھر فیس وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

سندھ میں ’مفت اور لازمی تعلیم‘ کا ڈراپ سین ہونے جارہا ہے اور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈاکٹر منصور عباس نے سندھ کے سرکاری کالجوں کے لاکھوں طلبہ سے 6 سال بعد ایک بار پھر انرولمنٹ اور امتحانی فیسیں لینے کی تجویز دے دی ہے اور اس تجویز پر کام بھی شروع کردیا گیا ہے جب کہ فی الحال تعلیمی بورڈز کو رواں ماہ سال کی 50 فیصد گرانٹ 1 ارب روپے فوری جاری کرنے کی سمری وزیراعلیٰ کو بھجوادی گئی ہے۔

واضح رہے کہ تقریبا 6 برس قبل حکومت سندھ نے تعلیمی بورڈز کو سرکاری تعلیمی اداروں کے میٹرک اور انٹر کے طلبہ سے انرولمنٹ اور امتحانی فیسیں لینے سے اس لیے روک دیا تھا کہ صوبے میں ’لازمی اور مفت‘ تعلیم کے قانون پر عمل کیا جاسکے، یہ قانون سندھ اسمبلی نے منظور کیا تھا جس کے بعد بورڈز سے کہا گیا تھا کہ یہ فیسیں حکومت سندھ خود بورڈ کو فراہم کرے گی تاہم 3 سال سے فیسوں کے عوض رقم نہ لینے پر تعلیمی بورڈز شدید مالی بحران کا شکار ہوچکے ہیں اور اب تنخواہیں دینے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔

The post سندھ میں سرکاری کالج کے طلبہ سے 6 سال بعد فیس وصول کرنے کی تجویز appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3jNvedt

No comments:

Post a Comment

plz do not enter any spam link in the comment box

رحیم یارخان میں 14 سالہ لڑکے سے دو سگے بھائیوں کی اجتماعی زیادتی

رحیم یار خان:  اوباش بھائیوں نے 14 سالہ لڑکے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل...