اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری عمران خان کی بازیابی تک اہل خانہ کو اس کی تنخواہ کے برابر ماہانہ ادائیگی کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔
عدالت میں لاپتہ شہری کی بازیابی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ شہری لاپتہ ہونے کے وقت جتنی سیلری لے رہا تھا اس کے برابر رقم اہل خانہ کو ادا کی جائے، 30 جون کو معاوضے کی ادائیگی کا حکم دیا تھا، عمل کیوں نہیں ہوا؟۔
پٹیشنر کی جانب سے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور کہا کہ لاپتہ شہری متحدہ عرب امارات میں آئی ٹی شعبہ میں ملازم ہے، چھٹی پر پاکستان آیا تھا کہ اسے غائب کردیا گیا۔ والدہ نسرین بیگم نے بیان حلفی میں کہا کہ 19 مئی 2015 کو لاپتہ ہونے کے وقت بیٹے عمران خان کی تنخواہ 3 ہزار درہم تھی۔
وفاق کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ پیش ہوئے اور وزارت داخلہ کی جانب سے 16 جولائی کو لکھا گیا خط عدالت میں پیش کیا جس میں کہا گیا عدالتی حکم کی روشنی میں لاپتہ شہری کی پٹیشنر والدہ کو خط لکھا ہے کہ بیٹے کی سیلری سلپ جمع کرائیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد یہ لیٹر لکھنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، پٹیشنر کے بیان حلفی کی روشنی میں معاوضے کی ادائیگی کی جائے، عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کر کے 3 اگست تک عمل درآمد رپورٹ جمع کرائیں، ریاست شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔
The post حکومت کو لاپتہ شہری کی بازیابی تک اہل خانہ کو تنخواہ کی ادائیگی کا حکم appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3iFIAHa
No comments:
Post a Comment
plz do not enter any spam link in the comment box