کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال کے مجوزہ وفاقی بجٹ پر اعتراضات اْٹھاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا ہے۔
مراد علی شاہ نے عمران خان کو خط میں کہا کہ جب سے پی ٹی آئی برسر اقتدار آئی ہے، سندھ کے ساتھ متعصبانہ رویہ برتا جا رہاہے، وفاق کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں سندھ کے منصوبے نظر انداز کر دیے گئے ہیں اور وفاقی حکومت کا ادارہ ایس آئی ڈی سی ایل سندھ میں ایسٹ انڈیا کمپنی طرز کی مداخلت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے خدشات تحفظات کو بار بار نظر انداز کیا جا رہا ہے، خدارا سندھ کے لوگوں کے ساتھ وفاقی حکومت کی زیادتیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں این ایچ اے کی پنجاب کیلیے22 سندھ کو صرف دو سکیمز دی گئی ہیں اور حکومت سندھ کی سفارش کردہ سڑکوں، فراہمی و نکاسی آب کی بیشتر سکیمیں مسترد کردی گئی ہیں۔
مرادعلی شاہ نے وزیراعظم کومطلع کیا ہے کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں سندھ کو خیبر پختونخوا سے کم منصوبے دیئے گئے ہیں، بدقسمتی سے سندھ کو وفاق نے ترقیاتی منصوبوں میں بھی نظرانداز کررکھا ہے۔ سیہون جامشورو شاہراہ کیلئے سندھ نے وفاق کو2017 میں 50 فیصد رقم دی تھی مگر 4 سال گزرنے کے باوجود این ایچ اے نے سیہون جامشورو شاہراہ کی تعمیر مکمل نہیں کی۔
مرادعلی شاہ نے آئندہ مالی سال کیلئے وفاق سے پی ایس ڈی پی پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صاحب سندھ کو محروم کرنے کے بجائے اس کا حق دیں۔
وزیراعلیٰ نے خط میں کراچی میں فراہمی آب کے میگا منصوبے کے فور سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے فور منصوبہ لگتا نہیں کہ بروقت مکمل ہوسکے گا اور مختص بجٹ ضائع ہونے سے پہلے استعمال ہوگا۔ وفاقی وزارت خزانہ نے پنجاب کو 86ہزار605ملین کے اور سندھ کو صرف4ہزار808ملین کے منصوبے دیئے ہیں جواونٹ کے منہ میں زیرے کے مترداف ہیں، وفاقی حکومت نے پنجاب کے صوبائی روڈ سیکٹرز کی سکیمز کے لیے اربوں روپے کے فنڈز دیے سندھ کو کوئی سکیم نہییں دی گئی، دوسری طرف صوبائی حکومت کی مشاورت کے بغیر یونین کونسل سطح پر غیر معیاری کام کروائے گئے ہیں ، 2017کے وفاقی بجٹ میں سندھ کے 27اور 22-2021میں صرف 6سکیمز شامل کی گیئں،سندھ کے ساتھ موجودہ وفاقی حکومت نے ناانصافی کا تسلسل برقرار رکھاہوا ہے۔
مرادعلی شاہ نے کہاکہ قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس نہ بلا کر آئین کے آرٹیکل 156کی خلاف ورزی کی گئی ہے،سندھ کو وفاق کی اکائی سمجھتے ہوئے اس کا جائز حق دیاجائے اورپی ایس ڈی پی میں تعصب و انصافی ختم کی جائے اور وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ وفاقی حکومت نے کراچی میں 31 اعشاریہ 19 ارب روپے سے آئی ٹی پارک کی تعمیر کا منصوبہ سندھ کے 12 اضلاع میں فروغِ تعلیم کا 27 اعشاریہ 16 ارب کا 5 سالہ منصوبہ نئے وفاقی بجٹ میں شامل کیا ہے۔
The post وفاقی ترقیاتی پروگرام میں سندھ سے ناانصافی ختم کی جائے، مراد شاہ کا وزیراعظم کو خط appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3cn5IrH
No comments:
Post a Comment
plz do not enter any spam link in the comment box