کراچی: نیپرا حکام نے کے الیکٹرک پر سوال اٹھا دیا کہ بجلی موجود ہے تو کیوں نہ عوام کوسستی فراہم کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کے انڈسٹریل صارفین کے لئے سبسڈی کے حوالے سے عوامی سماعت مکمل ہوگئی ہے، اتھارٹی اعدادوشمار کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔
ایکسپریس نیو ز کے مطابق نیپرا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ڈسکوز اور کے الیکٹرک صارفین کی سردیوں میں سبسڈی کی عوامی شکایت پرسماعت ہوئی، نیپرا حکام نے بتایا کہ پیکج نومبر سے فروری 2022 کیلئے مانگا گیا، اطلاق 300 یونٹ سے زائد والے صارفین پر ہوگا، کےالیکڑک کیلئے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی سبسڈی رکھی گئی۔
چیئرمین نیپرا کے پوچھنے پر پاورڈویژن حکام نے اضافی بجلی اور فراہم کرنے کی صلاحیت موجود ہے، حالیہ حالات کے تحت حکومت نے یہ پیکج متعارف کرایا، ممبرنیپرا نے پیکج کے بعد مہنگے پلانٹس چلانے کا اعتراض اٹھایا توحکام نے بتایا کہ جنوری میں کھپت بڑھنے پرایل این جی کی طلب بھی بڑھے گی، تمام ڈسکوز کے ساتھ مل کر اسٹریٹیجک ایکشن پلان بنا رہے ہیں۔
کے الیکٹرک نے بتایاکہ پیکج کی وجہ سے گروتھ 14 فیصد سےبڑھ کر 18 فیصد ہوئی ہے تاہم موجودہ صورتحال میں ایندھن کی قیمتوں میں فرق آچکا ہے،طلب بڑھنے پر ایل این جی کےحوالے سے دباؤ بڑھے گا،طلب پوری کرنے کیلئے فیول مہنگاخریدنا پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا نے کہاکہ پیکج سے صنعتی سرگرمیاں بڑھ رہیں تو سب کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ وائس چئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ بجلی موجود ہےتو کیوں نہ عوام کوسستی فراہم کی جائے، اگر 70 سال میں ٹھیک نہیں ہوسکی تو دیکھنا ہوگا کہ خرابی کہاں ہے، بجلی کمپنیاں سسٹم توسیع پر فنڈ خرچ کر رہی ہیں پرانے فیڈرز کو بہتر نہیں کیا جارہا۔
The post بجلی موجود ہے تو کیوں نہ عوام کوسستی فراہم کی جائے، نیپرا کا کے الیکٹرک سے سوال appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3vxkKDz
No comments:
Post a Comment
plz do not enter any spam link in the comment box