اسلام آباد: پولیس نے نورمقدم قتل کیس میں گرفتار ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے والدین اور 2 گھریلو ملازمین کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مدعی مقدمہ مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کے پولیس کو قلمبند کرائے گئے تفصیلی بیان کی روشنی میں ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی، گھریلو ملازمین افتخار اور جمیل کو شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔ چاروں ملزمان کو شواہد چھپانے اور جرم میں اعانت کے الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے۔ چاروں ملزمان سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ونگ عطاء الرحمان کی سربراہی میں قائم تفتیشی ٹیم باضابطہ تحقیقات کرے گی۔
اس کے علاوہ ان تمام افراد کو بھی شامل تفتیش کیا جارہا ہے جن کا اس قتل کے ساتھ بطور گواہ یا کسی اورحیثیت میں کوئی تعلق ہوسکتا ہے جبکہ ان تمام افراد اور اس قتل سے جڑے تمام بالواسطہ یا بلا واسطہ محرکات کے ٹھوس شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق وقوعہ سے لے کر اب تک پولیس نے مکمل شواہد جمع کرنے کواولین ترجیح دی ہے تاکہ مقدمہ کے چالان میں ٹھوس شہادتوں کوشامل کرکے ملزم کو قرار واقعی سزا دلوائی جاسکے۔
دوسری جانب نور مقدم کيس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمدحمزہ شفقات نے ’تھیراپی ورکس‘ کوسيل کرنے کاحکم دے دياہے۔
The post نورمقدم قتل کیس؛ ملزم ظاہر ذاکرجعفر کے والدین اور گھریلو ملازمین بھی گرفتار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » پاکستان https://ift.tt/3eU47em
No comments:
Post a Comment
plz do not enter any spam link in the comment box